23-Feb-2022 لیکھنی کی کہانی -۔ نشان
نشان ۔۔۔۔۔
درد نشان میں نمایاں ہو گئے ۔۔
سردیوں کا موسم تھا ۔
شان اور ہم اپنے مٹی کے کمرے میں سو رہے تھے۔ہمارے دو معصوم معصوم بچے تھے ۔شان 6 مہینے میں ایک بار گھر آتے تھے ۔باپ کے آنے پر بچے بے حد خوش ہوتے تھے۔۔
سردی بھری رات تھی ۔رات کو اندھیرا دل کا دہلا رہا تھا ۔باہر سے کسی نے دروازہ کھٹکھٹایا۔
شان نے اٹھ کر دروازہ کھولا۔۔
دروازے پر حمید صاحب تھے تے۔شان نے انہیں اندر آنے کو بولا۔اچانک سے پیچھے سے ایک آدمی نے آ کے شان کو پکڑ لیا ۔
اس نے شان پر بندوق چلا دی ۔شان وہی زمین پر گر گئے ۔چاند کو دیکھ کر میں گھر آ گئی۔اور بندوق اٹھا کر اُس شخص کے پیچھے بھاگی ۔
مجھے کیوں چھوڑ کر جا رہے ہو مجھے بھی مار دو میں کیسے جیوجیوگی اکیلے تنہا۔۔۔
وہ شخص وہاں سے بھاگ گیا۔
شان کے خون کے نشان آج بھی پرانے مٹّی کے گھر میں میں نے سنبھال کر رکھے ہیں ۔
40 سال بعد بھی وہ نشان ویسے کے ویسے ہی ہے ۔۔۔۔۔۔
شاید ہمیشہ رہینگے ۔۔۔۔
Sobhna tiwari
23-Feb-2022 08:03 PM
Nyc
Reply
Anjana
23-Feb-2022 07:55 PM
Good
Reply
साहित्य का अनूठा संगम
23-Feb-2022 07:23 PM
Nyc
Reply